محترم قارئین! آج سے بائیس سال پہلے میری شادی میری خالہ کے گھر ہوئی۔ شادی کے بعد میرے شوہر کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا تھا۔ مگر کچھ مہینوں بعد وہ بالکل مجھ سے لاپرواہ ہوگئے‘ انہیں میری کوئی فکر نہ ہوتی‘ ایک مرتبہ میں کمرے سے باہر کام میں مصروف تھی کہ میرے کمرے میں خودبخود آگ لگ گئی اور میرے جہیز کا آدھے سے زیادہ سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ میری ساس کا رویہ بھی دن بدن میرے ساتھ خراب ہوتا جارہا تھا مگر زندگی گزرتی رہی۔ میرے میاں ایک فیکٹری میں کام کرتے تھے۔ ایک مرتبہ میرے کمرے کے بیچ و بیچ ایک لونگ پڑی ہوئی ملی کیونکہ فرش صاف اور میرے علاوہ کوئی اور تھا بھی نہیں۔۔۔ میں نے وہ لونگ اپنے سسرال والوں کو دکھائی تو میری ساس مجھے ایک عورت کے پاس لے کرگئیں۔ اس نے سارا حساب لگا کر بتائی کہ کوئی لڑکی ہے جو آپ کے شوہر سے شادی کرنا چاہتی تھی وہ آپ کے سسرال میں سے ہے‘ وہ آپ پر جادو کروا رہی ہے تاکہ آپ کا گھر ٹوٹ جائے۔ انہوں نے لڑکی کا نام اور حلیہ کچھ نہ بتایا۔ کچھ تعویذ دئیے جلانے کیلئے میں نے جلائے مگر کوئی فائدہ نہ ہوا اور میرے شوہر کا رویہ مجھ سے مزید بد سے بدتر ہوگیا۔ دن گزرتے گئے پونے دو سال بعد میرے گھر اللہ نے بیٹا دیا‘ اس دوران میرے شوہر کی نوکری بھی ختم وہ چکی تھی اور وہ گھر بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اپنا کاروبار کیا وہ بھی نہ سنبھال سکے‘ جس کام میں ہاتھ ڈالتے صرف نقصان ہی اٹھاتے۔ جب میرا بچہ گیارہ مہینے کا ہوا تو اچانک بیمار ہوا اور دو دن کے اندر اندر وہ مرگیا۔ میں نڈھال‘ شوہر بے کار گھر میں بیٹھا‘ کسمپرسی کے دن گزر رہے تھے۔ پھر میری چوڑیاں بیچ کر انہوں نے کاروبار شروع کیا‘ تھوڑا بہت کام چلا۔ اسی دوران دوسرا بیٹا پیدا ہوا آٹھ مہینے کے بعد اس کو بھی وہی تکلیف شروع ہوگئی جو پہلے بیٹے کی ہوئی تھی۔ پھر ہم ایک شاہ صاحب کے پاس گئے انہوں نے چاندی کی تختی دی جو بچے کے گلے میں ڈالنی تھی‘ سب لوگ تختیوں کا مزاق اڑاتے تھے۔ پھر بیٹی پیدا ہوئی اس کو بھی وہی تکلیف شروع ہوگئی۔ بیٹی نے ڈیڑھ سال بڑی مشکل سے نکالا۔ پھر ہم نے گھر تبدیل کیا تو وہاں بھی حالات جوں کے توں رہے۔ وقت گزرتا گیا۔ جب میری بیٹی آٹھ سال کی ہوئی تو اچانک اس کو الٹی آئی اور میرے ہاتھوں میں ختم ہوگئی۔آج تک جس کسی کے پاس بھی گئی اس نے یہی بتایا کہ کوئی عورت ہے جس نے جادو یا عمل کیا ہوا ہے۔ لیکن مجھے نہیں پتہ چلاسکا کہ کس نے کروایا اور کیوں کروایا۔ ہاں اتنا مجھے پتہ ہے کہ جوانی میں میرے شوہر کی کچھ لڑکیوں سے دوستی وغیرہ تھی۔ انہوں نےا ن سے کیا وعدے کیا میرے علم میں کچھ نہیں۔
اسی دوران مجھے پھر لونگ ملی‘ میں نے گھبرا کر لونگ باتھ روم میں پھینک دی۔ ایک مرتبہ ایک پلاسٹک کی گڑیا آکر گری جس کے اندر لوہے کی سلاخ گھسی ہوئی تھی‘ میں بہت ڈری ہوئی تھی‘ میرے میاں مانتے نہیں تھے۔ میرے شوہر نے کسی کو وہ گڑیا دکھائی تو انہوں نے کہا کہ سخت جادو ہے۔ انہوں نے میرے میاں کو ’’دوانمول خزانے‘‘ پڑھنے کو بتائے اور ساتھ روزانہ 313 مرتبہ سورۂ کوثر پڑھنے کو بتائی۔ ہم دونوں نے یہ چیزیں ایک سال مسلسل پڑھیں تو ہمارے کاروباری حالات بدلنے لگے۔الحمدللہ! اب میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔بیٹے کو کالج میں داخلہ مل گیا ہے اور بیٹی نویں جماعت کی طالبہ ہے۔ دونوں ماشاء اللہ ذہین ہیں۔ شوہر کا رویہ بھی دن بدن میرے ساتھ بہتر ہورہا ہے۔گھر جو ایک عجیب سی بے سکونی تھی وہ دن بدن ختم ہورہی ہے اور پہلے جو میں لاکھ کوشش کے باوجود نماز ادا نہیں کرپاتی تھی اب الحمدللہ میں اور میری بیٹی پانچ وقت کی نماز اکٹھے پڑھتے ہیں اور نماز فجر کے بعد ایک سپارہ ضرور پڑھتی ہیںجبکہ بیٹا بھی آہستہ آہستہ نماز کی طرف آرہا ہے اور فجر کے وقت اٹھنا شروع ہوگیا ہے۔
میرا نام شائع مت کیجئے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں